سمندر کے قابل تجدید قدرتی وسائل کے حصول کا ایک اہم ذریعہ۔ ان کا شمار قدرتی وسائل میں ہوتا ہے بار بار استعمال کرنے سے دوبارہ حاصل کیا جاتا ہے۔ چوں کہ سمندر ان وسائل کا بنیادی ماخذ اور منبع۔ اس کی وجہ سے قدیم زمانے میں ان کا استعمال ختم نہیں ہوا اور اس میں موجود غذائیت، نمکیات اور نمکیات میں کوئی غیر متوازن غذا پیدا ہوتی ہے، جس کی وجہ سے وہ قدرتی حیاتیات اور دماغ کارندے ہیں۔ جس کی وجہ سے غذائیت کی مقدار پانی سے الگ ہوتی ہے۔
سمندر میں تجدید وسائل کی موجودگی کی وجہ سے (بعض غیر تجدید وسائل بھی موجود ہیں) ان کا استعمال روزِ اوّل سے بار بار کیا جا رہا ہے، کیوں کہ سمندر کو ذخیرہ کرنے کی تیاری کی ضرورت ہے، جس میں مختلف وسائل کی ضرورت ہے۔ غذائیت اور نمکیات کا حل اور حل دونوں صورتوں میں موجود ہیں، جس کے بارے میں صائب پہلے یہ رائے قائم کی گئی تھی کہ مکمل ارضیاتی دور یعنی ”پرلی کیسبرین” اور ”پیلوزویک” زمانے سے آج تک سمندر۔ آبی وسائل اور اجزا ترکیبی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی لیکن ابتدائی ”پرلی کیسبرین دور میں یہ معلومات واضح نہیں تھیں کہ 250 ڈالر پہلے آکسیجن اور نامیاتی زندگی کی مختلف شرحیں تھیں لیکن 187-76 کے درمیان”۔ ”کی سائنس سامنے آئی ہے تو یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے کہ اس کے عناصر کی شمولیت اور علیحدگی سمندر میں بڑی برق رفتاری سے ہوتی ہے،پھر بھی غذائیت اور ماحولیاتی نظام میں استحکام پیدا کرتا ہے، جس کی وجہ سے سپلائی نظام اور استحکام پیدا ہوتا ہے۔ حیاتی گروپ (بائیو کیمیکل) تعاملات میں ایکسانیت قراردی جاتی ہے۔ سمندر میں سپلائی سسٹم کا سب سے اہم راستہ۔
جو مختلف ذائقہ اور حیاتیاتی تحلیلی عمل سے سمندری غذا اور نمکیات کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ عمل تبخیر سے بھی خالص پانی سمندر میں واپسی کے حل کے ساتھ شامل ہوتا ہے۔ جو بہت زیادہ مجموعی طور پر ہوتی ہے ان کی مقدار میں کل غذائیت اور نمکیات کی مقدار شامل ہوتی ہے جو 2کروڑ ٹن کی جاتی ہے۔
یہ حد ہے کہ ماضی میں غذائیت اور نمکیات کی سپلائی میں کمی ہو لیکن زمینی پودوں کی افزائش اور ترقی کی وجہ سے ”ہیومک ایسڈ” (ہومک ایسڈ) کی مقدار میں بھی اضافہ ہوا ہے کی سپلائی میں قابل قدر قدر ہو گیا (خصوصی طور پر ”ڈیونین” (ڈیوونین) دور سے۔ بالائی کرسی دورٹیش (اوپر کریٹاسیئس) میں سطح سمندر بلند اور کشادہ ہوا، جس کی وجہ سے خشکی کے علاقے میں تناؤ اور خرابی ایک تو کیمیکل اور غذائیت میں پانی شامل ہوتا ہے، اس کے نتیجے میں غذا اور حیاتیاتی تعامل کے ماتحت میں پانی کا حل نکلتا ہے۔ انگ بن جاتے ہیں، جس کے بعد وہ سمندری پانی الگ ہو جاتا ہے۔
مثال کے طور پر ”ایڈزوپشن” (جذب) کے دوران جب اس کے دماغ کے عمل کا اثر ہوتا ہے تو اس کی سپلائی سمندری پانی میں ہوتا ہے جب یہ معدن سمندری پانی میں داخل ہوتا ہے تو ”ایڈزوپشن”یا آئن بات چیت کی وجہ سے۔ ایک تیز برقیہ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ مثلاً کیٹائن (کیٹیشن)کی بندش کے معدن کے ساتھ ہوتا ہے۔
اس حالت میں ”ایڈزوپشن” یا آئن تبادلہ (آئیون ایکسچینج) سے ایک معدن عنصر کے دوسرے کے ساتھ تفرق پیدا ہوتا ہے، جس کا درج زیادہ تر ”آئن پوٹینین” اور ”ہائیڈریشن” کے درمیان ہوتا ہے۔ ۔ سوڈیم بہت ہی بلند”ہائیڈراٹیڈ” ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے اس کا رجحان زیادہ ہوتا ہے جب کہ پوٹام مجموعی بلند ”ہائیڈرایٹیڈ” (ہائیڈریٹڈ)ہوتا ہے اور آسانی سے ایڈزوربڈ کے ساتھ ایڈزوربڈ (Adsorbed) ہو جاتا ہے اور تیزی سے سمندری پانی الگ ہو جاتا ہے۔
سمندر میں غذائیت اور نمکیات کو شامل کرنے کا ایک اہم میکنیزم نامیاتی ترتیب بھی ہوتا ہے۔ نام کے طور پر اپنے اندرونی ماحول کو خود تیار کرتے ہیں اور توانائی کو ان کے معاون کی ترتیب میں استعمال کرتے ہیں جو عام طور پر سمندری پانی میں مستند نہیں ہے۔ کاربونیٹ اخراجی نام مثلاً فوریمینی فیرا، موسکا معدن ”آراگونائیٹ” یا لیکسایٹ کی تریب اُن حالت میں بھی جب ان معدن کے تعلق سے ٹھنڈا اور ناسیرشدگی میں تبدیلی آتی ہے۔
ڈائی ایٹم (ڈائیٹم) سلیکا کی تریب میں بہت ہی اچھا ہوتا ہے یہ غیر متشکل سکیلن ڈائی آکسائیڈ ہوتا ہے جو تریب سے بااثر ہوتا ہے۔ جب کہ سمندری پانی ”فوٹوزون” کے قریب عام طور پر سپلائی کے ساتھ تیزی سے کم ہو جاتا ہے۔ ناموں کی شکست و ریخت کا عمل ان کے دورِ مکمل ہونے کے فوراً بعد حیات شروع ہو جاتا ہے اور نامیاتی نام”تکشیلی عمل کی زد میں آجاتا ہے۔ اگر تحنیف ناہو مثلاً ڈائی ایٹم سمندر کی گہرائی والے سوچنے والے میں پہلے سے 9.9 فی صد حل نتیجہ۔ یعنی اگر سمندری پانی میں وہ معادن سیر شدحالت میں موجود نہیں ہوں، جس سے ان کی تشکیل ہوتی ہے تو خول (گول) بھی اس میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔
ان کے کچھ مقدار میں رسوبوں میں محفوظ۔ ضیائی تالیفی نام جو سطحی پانی میں موجود ہے۔کاربن ڈائی آکسائیڈ کو استعمال کرتے ہیں اور آکسیجن کے ساتھ نامیاتی مادّے پیدا کرتے ہیں۔ یہ پی ایچ (پی ایچ) کو بلندرکھتا ہے۔ اسی وجہ سے کاربونیٹس مستقر ہیں یا پھر گرم پانی میں سستی رفتاری سے حل بھی۔ لیکن گہرائی کے ساتھ درجۂ حرارت میں کمی واقع ہوتی ہے، جس سے کار ڈائی آکسائیڈ دبائو میں ہوتا ہے، جس کی وجہ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے حل میں گہرائی کے ساتھ ہوتا ہے ”فوٹو زون” کے نیچے۔ آکسیجن استعمال ہوتا ہے۔
جب کاربن ڈائی آکسائیڈ اور غذائیت آزاد ہو وہ گہرائی جہاں پر کاربنیٹ کی حل پذیری نسبتاً تیزی سے بڑھ جاتی ہے۔ اسے ”آیوسوکلائن” (آئیسوکلائن) کہتے ہیں۔ جہاں پر محلول کی شرح کاربونیٹ کی رسوب کارلی کے مقابلے میں زیادہ ہو تو اسے کاربونیٹ طلافیہ گہرائی (کاربونیٹ کمپنسیشن ڈیپتھ) کہا جاتا ہے۔ محلول یہ عمل کو آزاد کرنا۔ جو پانی کے اوپری ملتے ہیں جو عام طور پر نائٹروجن، فاسفورس وغیرہ پر مشتمل ہے۔
اس طرح نمکیات اور غذائیت سمندری پانی میں شامل رہتے ہیں۔ صرف نام بار بار استعمال کرتے ہیں ان آزادی سے سمندر میں حیاتی پیداوار خشکی کے مقابلے میں نسبتاً کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔ نامیاتی پیداوار کی کسری کا حصہ بھی جو سمندری چٹانوں کے رسوب میں محفوظ کرتے ہیں الگ ہو کر غذائیت فراہم کرتے ہیں لیکن مزید غذا اور غذائیت خشکی سے دریا کے توسط میں جو مقدار میں برابر ًکثیرمقدار شامل ہیں۔
یہاں ایک بات کو یاد رکھنے پر کہا گیا ہے کہ اس وقت تک سمندر میں جب تک رسوب پانی شامل نہیں ہوتا تو اوپر آکر عمل تسرف (کٹاؤ) اور موسمی حیاتیاتی،کیمیائی اور طبعی تعاملات کی زد میں نہیں آئے۔ نا میاتی پیداوار کی وہ مقدار جو رسوب میں تہہ نشین ہوتی ہے ان کا تعلق محلولی کی شرح سے مختص کرنے کے بعد ہوتا ہے۔ سمندری تہہ پر نئی افزائش کی نشوونما (Authegenic) تیار والی معدن بھی سمندری تہہ پر نئی افزائش (Authegenic) تیار والی معادن بھی سمندری عناصر کو الگ کرتے ہیں۔ اسی جذبے سے سب سے اہم زیولائیٹ(زیولائٹ) آپ پر مشتمل ہوتا ہے جس کی نشوونما وہاں ہوتی ہے جہاں پر سمندری سلیکیٹ یا ایلمونیم عنصر ہوتا ہے۔
خصوصی طور پر آتشی دن (گلاس) دورِ حاضری کی تحقیق نے اس کی تحقیق کی ہے کہ اس میں واضح طور پر غذائیت کی فراہمی اور سمندری کیفیت کو بھی تبدیل کرنے میں صرف حیاتیاتی اور کچھ ترس نہیں ہے بلکہ حیاتیاتی اور تعامل سمندری تلاشی تلاش کرنا ہے۔ (پھیلنے والے ٹکڑوں) کے اطراف میں بھی آپس میں ہوئی ہیں،کیوں کہ بسالٹ (بیسالٹ) سے خارج ہونے والے گرمی سمندری راستے سے اوپر سے گزرتی ہیں۔ اس حالت میں سمندری پانی کا تعامل گرم بسالٹ سے ہوتا ہے ۔چونکہ سمندری پانی میں سلفر موجود ہوتا ہے جو دھاتوں کی ترسیب کا سبب بنتا ہے جو ”بسالٹ” سے سلفائیڈ کی صورت میں حل ہوتا ہے۔ مثلاً آئرن سلفائیڈ اورکاپر سلفائیڈ۔